ٹیکسلا اینٹی ریپ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سفاک ملزم کو سزا سنا دی
ٹیکسلا (کرائم رپورٹر، نوائے ٹیکسلا)ٹیکسلا اینٹی ریپ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سفاک ملزم کو سزا سنا دی،تھانہ صدر واہ میں تعویذات کا جھانسہ دے کر شادی شدہ خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی اور ویڈیو بنا کے بلیک میل کرنے کے معروف مقدمے میں سفاک ملزم اشتیاق لیاقت ولد لیاقت علی کو عمر قید اور 7 لاکھ روپے جرمانے کہ سزا سنا دی گئی،اینٹی ریپ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج باسط سلیم نے مقدمے کا فیصلہ سنایامعروف قانون دان طاہر محمودراجہ مدعی مقدمہ کے وکیل تھے،مقدمے کے فیصلے میں میڈیکل اور ڈی این اے رپورٹ کے مثبت ہونے اور قانون دان کے ٹھوس دلائل سے عدالت نے اتفاق کرتے ہوئے ملزم کو سزا سنائی،تفصیلات کے مطابق ملزم اشتیاق لیاقت ولد لیاقت علی سکنہ میاں چنوں کے خلاف تھانہ صدر واہ تحصیل ٹیکسلا میں, 376?386?41تعزیرات پاکستان کے جرائم کے تحت ایف آئی آر نمبر 455/2024، نیو سٹی واہ کینٹ کی متاثرہ عورت کے خاوند کی مدعیت میں درج ہوا تھا۔ ملزم پر اپنے حقیقی کزن کی بیوی پر بزور اسلحہ ریپ کر کے بلیک میل کر کے تعویزوں کا جھانسہ دے کر طلائی زیورات اور UK پاؤنڈز ہتھیانے کا الزام تھا، ملزم کے خلاف اینٹی ریپ ایکٹ کے تحت قائم شدہ ایڈیشنل سیشن جج1 ٹیکسلا کی عدالت میں ٹرائل زیر سماعت تھا، مدعی کی طرف سے مقدمہ کی پیروی ماہر قانون دان طاہر محمود راجہ ایڈوکیٹ ہائی کورٹ اور ان کی لیگل ٹیم نے کی،سرکار کی جانب سے ندیم سلطانی ADPP مامور تھے۔ مقدمہ ظہیر احمد سب انسپکٹر اور مریم T/SI کے زیر تفتیش رہا،گذشتہ تاریخ پیشی پر استغاثہ کا کیس شہادتوں کے مکمل ہونے پر مدعی کے وکیل طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے کہ ملزم نے ایک شادی شدہ عورت کو تعویزات کا جھانسہ دے کر طلائی زیورات اور ر قم ہتھیائی اور نازیبا ویڈیو بنا کر بلیک میلنگ کر کے عصمت دری کرتا رہا ایسے درندے کو انسان کہنا بھی انسانیت کی تذلیل ہے،ملزم سنگین جرم کے ارتکاب کی وجہ سے کسی رعایت کا مستحق نہیں اور ملزم کی سزا پر اعلیٰ عدالتی نظائر پیش کئے،استغاثہ دوران ٹرائل اپنا کیس ٹرائل میں ثابت کر چکا ہے جنسی ذیادتی میڈیکل رپورٹس اور ڈی این اے رپورٹس کے مطابق ثابت ہوئی برآمدگی پاؤنڈز اور زیورات بھی مدعی کے موقف کو ثابت کرنے میں معاون ثابت ہوئے طاہر محمود راجہ نے عدالت کو معاشرے سے ایسے ناسوروں کا قلع قمع کرنے کی مدلل درخواست کی اور موقف اختیار کیا کہ ملزم کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی درندہ کسی حوا کی بیٹی کی عصمت دری کا تصور بھی نہ کر سکے،جس پر اینٹی ریپ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج مسڑ باسط علیم ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا۔1 کی عدالت نے طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ملزم اشتیاق لیاقت کو عمر قید اور سات لاکھ روپے جرمانہ کی سخت سزا کا حکم صادر فرما دیا۔