لوسر شرفو:جھگڑے کے دوران بیچ بچاو کرنے والا شہری زخمی ہسپتال منتقل
واہ کینٹ (نمائندہ نوائے ٹیکسلا)لوسر شرفو واہ کینٹ جی ٹی روڈ سٹاپ کے قریب افغانی افراد نے نوجوان کو زود کوب کیا، جھگڑا طول پکڑ گیا، لوسر شرفو کے رہائشی ساجد بٹ موقع پر پہنچ گئے اور انکے درمیان بیچ بچاو کرنے کی کوشش کی افغانیوں نے نا آو دیکھا نہ تاو اور ساجد بٹ پر حملہ کردیا،اور چھریوں کے پے درپے وار کر کے اسے شدید زخمی کردیا،ساجد بٹ کو انتہائی زخی حالت میں سول ہسپتال ٹیکسلا جبکہ بعد ازاں اسے ڈسٹرکٹ ہسپتال راولپنڈی منتقل کردیا گیا،مقامی افراد کی مدد سے ان افغانیوں کو پکڑ کے حوالہ پولیس کیا گیا،پولیس نے قانونی کاروائی کرتے ہوئے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے کیس کی تفتیش شروع کردی،شہریوں کے مطابق واہ کینٹ اور گردونواح میں افغانی مہاجرین کی بڑھتی تعداد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے،جبکہ اکثر وارداتوں میں ان کے ملوث ہونے کے شواہد بھی مل چکے ہیں،عوامی حلقوں کی جانب سے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ علاقہ میں سرچ آپریشن ہونا چاہئے،زرائع کے مطابق علاقہ میں 80 فیصد افغان مہاجرین مقیم ہیں،جبکہ ان تمام کی محفوظ پناہ گاہیں قبضہ مافیا کے ڈیرے ہیں،جہاں انھیں مکمل تحفظ فراہم کیا جاتا ہے،شہریوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے خلاف گرینڈ سرچ آپریشن کی اشد ضرورت ہے جبکہ انکے سہولت کاروں کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے،ان پر کرایہ داری ایکٹ کے تحت بھی کاروائی ناگزیر ہے، متعدد مقامات کے بھاری کرایوں کی مد میں مالکان نے انھیں مکانات دے رکھے ہیں،انھیں بھی قانون کے مطابق سزا دی جائے،شہریوں کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ واہ کینٹ، ٹیکسلا اور گردنواح میں راہزنی، چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں یہ لوگ ملوث ہیں، پولیس انکے خلاف کاروائی کرنے سے گریزاں نظر آتی ہے،اکثر افغانیوں نے جعلی شناختی کارڈ بنوا رکھے ہیں،جبکہ مقامی سیاسی افراد کے تعاون سے انھیں شناختی کارڈ بنوا کر دیئے گئے ہیں، شہریوں نے آرمی چیف سید عاصم منیر، نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ غیر قانونی مقیم افراد کا پاکستان سے انخلا وقت کی اہم ضرورت ہے،تاہم مقامی انتظامیہ کا قبلہ بھی درست کرنے کی ضرورت ہے،