Tuesday, January 21, 2025

نوائے ٹیکسلا

سنگتراشوں کے دیس کا واحد ترجمان

تازہ ترین
تھانہ واہ کینٹ پولیس کا منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاون جاریمقامی انتظامیہ کا پولٹری ڈیلرزکے خلاف کریک ڈاون، پولٹری ایسوسی ایشن نے گرفتاریوں اور بھاری جرمانوں کو بلا جواز قرار دے دیاحکومت نے پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیاایس پی سول لائنز ڈاکٹر عبدالحنان کی ہدایت پر سنیچر گینگز کے گرد گھیرا مزید تنگچارسدہ : ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چارسدہ سلیمان ظفر PSP کا تھانہ پڑانگ کا دورہتھانہ صدر واہ پولیس اور ڈکیت گینگ کا مقابلہ فائرنگ سے ایک ملزم ہلاکایس آئی جان محمد نے دوران گشت ملزم نذیر حسین شاہ سے چھ سو گرام چرس برآمد کر کے مقدمہ درج کر لیاقومی اسمبلی میں جہیزکی ممانعت کا بل پیش کردیاگیا، جہیز لینے والوں کوکم از کم 5 سال قید کی سزا ہوسکتی ہےنادرا نے5 سال میں جعلی اور غیر اہل افراد کے 71 ہزار 849 کمپیوٹرائز شناختی کارڈ بلاک کر دیئےالخدمت فاؤنڈیشن بنوقابل پروگرام کے فارغ التحصیل ہزاروں طلبہ وطالبات کیلئے تقریب کاانعقادچیک اینڈ بیلنس کے لیے سبطین خان کا چیف کوآرڈینیٹر ہونا بہت ضروری تھا,سردارحسن علی شاہراجہ عامرسعید کے والدراجہ محمد سعیدکی برسی کی دعائیہ تقریب عقیدت و احترام سے لائق علی چوک میں منائی گئیٹیکسلا کے عوام کے لیے خوشخبری الیکٹرک بس سروس کا آغاز کرایہ صرف 50روپےامریکہ میں قدرتی آفات کی تباہ کاریاں ,آگ اور برف کے طوفان کا سامنا، جیمز وڈز کا گھر خاکسترٹیکسلا بار کے سالانہ الیکشن اختتام پذیر ہوگئے، صدر اور جنرل سیکرٹری کا پینل کراس ہوگیا
انٹرنیشنل

آڈیو لیکس کمیشن پر حکومتی اعتراض عدلیہ پر حملہ ہے

32 صفحات پر مشتمل تفصیلی  فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان نے تحریر کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ 3 ججز پر اٹھائے گئے اعتراضات کی قانون کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں۔ بینچ پر اعتراض کی درخواست اچھی نیت کے بجائے بینچ کے رکن پر ہراساں کرنے کے لیے دائر کی گئی۔ عدالت نے نوٹ کیا کہ وفاقی حکومت نے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرکے تاخیر کی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے مختلف چالوں اور حربوں سے عدالتی فیصلوں میں تاخیر کی اور عدالت کی بے توقیری کی گئی۔ عدالت کی بے توقیری کا سلسلہ یکم مارچ 2023ء سے شروع کیا جب یہ کہا گیا چار تین کی اکثریت سے اسپیکر کی درخواست مسترد کی۔ وفاقی حکومت 4 اپریل کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے بجائے الیکشن کمیشن کی نظرثانی اپیل کے پیچھے چھپ گئی۔ اس کا مقصد اپنی بے عملی کو جواز دینا تھا۔ اس کے بعد پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ ریو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز قانون منظور کیا۔ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز قانون کو سپریم کورٹ غیر آئینی قرار دے چکی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *