اسلام آباد:ترلائی مدرسہ کے اندر جنسی درندگی کے فعل کا گھناونا انکشاف
اسلام آباد (نمائندہ نوائے ٹیکسلا)ترلائی مدرسہ کے اندر جنسی درندگی کا گھناونا انکشاف،ذرائع کے مطابق مسجد انتظامیہ کے ملوث ہونے کا انکشاف مدرسے میں معصوم بچوں کے والدین کی شکائتیں انتظامیہ کی طرف سے والدین کو خاموش رہنے کی تلقین گورکھ دھندا جاری،اسلامی ملک اور مسجدوں کے اندر سے درندگی ختم نہ ہو سکی جنسی بھیڑیے اپنی ہوس بجھانے کے لئے معصوم بچوں کو جنسی درندگی کا شکار کرنے لگے، تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات جامع غوثیہ رضوانیہ اختر دارالعلوم موسل مرکزی جامع مسجد نورانی ترلائی کے مولوی قاری شوکت کی بچے کے ساتھ بد فعلی ایف آئی ار کے اندر اج کے بعد تھانہ شہزاد ٹاؤن پولیس نے قاری کو گرفتار کر کے حوالات بند کر دیا ذرائع کے مطابق یہ گھناونا کام انتظامیہ کی سرپرستی میں سر انجام دیا جاتا ہے اور اہل علاقہ کے مطابق چھیڑ چھاڑ اور اس طرح کے معاملات کے حوالے سے انتظامیہ کو متعدد مرتبہ آگاہ کیا گیا اس کے باوجود معصوم بچوں کے ساتھ جنسی درندگی کا عمل دہرایا جاتا رہا بلا شبہ ایسے درندے معاشرے ناسور ہیں جنہیں سخت سزا ملنی چاہئے تاکہ دوبارہ کوئی بھی جنسی بھیڑیا اس قسم کے گھناونے فعل ککا ارتکاب کرنے کی جرات نہ کر سکے ایک طرف جنسی بھیڑیے ان معصو م بچوں کی زندگی کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ معصوم بچوں اور ان کی فیملی کو جینے کے قابل نہیں چھوڑتے عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ مسجد کی انتظامیہ کے خلاف بھی حقائق پر مبنی انکوائری کی جائے اور انہیں بھی قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے