افسوس ہم نیا پاکستان نہ بنا سکے،ماضی میں ہم سے سیاسی غلطیاں ہوئیں، غلام سرور خان
واہ کینٹ (نمائندہ نوائے ٹیکسلا) واہ کینٹ میں منعقدہ آئی پی پی کے قائدین کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ جہانگیر خان ویژنری لیڈر ہیں،پہلے بھی ان کے ساتھ گروپ کی شکل میں پی ٹی آئی میں شامل ہوئے اور ان پر بھرپور اعتماد کیا،اس سے پہلے ودسری جماعت میں بھی اکھٹے تھے، انکا کہنا تھا کہ ہم فاونڈیشن تو نہیں تھے تاہم اس فاونڈیشن کے نتیجے میں جو اعلیٰ شان عمارت تعمیر ہوئی تھی اسے بنانے میں ہم سب کا اہم کردار تھا،اسکی شان میں اضافہ کرنے میں بھی ہمارا کلیدی کردار تھا، انکا کہنا تھا کہ پارٹی کا آج جو سائز ہے،چاہے وہ مقامی سطح پر ہو یا قومی سطح پر اس میں بھی ہم سب کا اہم رول رہا،، انھوں نے اپنا قیمتی وقت دیا خون دیا، انکا کہنا تھا کہ کوئی مانے یا نہیں مانے پارٹی کو اس پوزیشن میں پہنچانے میں پارٹی کو اقتدار دلوانے میں، عمران خان کو زیر اعظم پاکستان بنانے میں،اللہ کی مہربانی کے بعد ہمارے ان ساتھیوں کا کلیدی کردار تھا،ہماری بہت توقعات تھیں ایک نئے عزم کے ساتھ، جذبے کے ساتھ ہم چلے،انکا کہنا تھا کہ 2013 کے الیکشن میں بچے بڑے شوق سے سیلفیاں بنواتے تھے میں ان سے پوچھتا تھا کہ آپ اتنے جذباتی کیوں ہو،تو ان کا جواب ہوتا تھا کہ ہم نے نیا پاکستان،خوشحال پاکستان بنانا ہے لیکن افسوس کہ ہم ان بچوں کے اعتماد پر پورا نہیں اتر سکے،ہم نیا پاکستان نہ بنا سکے،اپنے بچوں کے لئے خوشحال اور محفوظ پاکستان نہ بنا سکے، غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ ہم سے سیاسی غلطیاں ہوئیں،ہم نے اداروں کے ساتھ ٹکراو کی پالیسی رکھی،اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ بدقسمتی سے یہ دن پاکستا ن کو بھی دیکھنا پڑا اور تحریک انصا ف کو بھی دیکھنا پڑا،نو مئی کے واقعہ نے پاکستان کولرزا کر رکھ دیا پی ٹی آئی کی بھی چولے ہلا کر رکھ دیں،ہم اس واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہیں،39 سال تو مجھے بھی سیاست کے میدان میں ہوچلے ہیں حقیقت یہ ہے کہ ہم نے پاکستان کو کچھ نہیں د یا،جبکہ اس ملک نے ہم سب کو بہت چھ دیا ہے،پاکستان ہم سے کچھ نہیں مانگتا، صرف یہ کہ میں آپکا ہوں مجھے اپنا لو اپنا بنا لو،ہم نے اس پاکستان کو اونر شپ دینی ہے، پاکستانیت کو فروغ دینا ہے،ہم نے آپس کے لڑائی جھگڑے ختم کرنے ہیں،یہاں تو ایک ریٹ چلی آرہی ہے جو جیتا ہے وہ دوسری پارٹی کو سیکورٹی رسک قرار دے دیتا ہے،پاکستان اب ان چیزوں کا کسی صورت میں متحمل نہیں ہوسکتا، ہمارا منشور سب سے پہلے محفوظ اور خوشحال پاکستان ہے جو ہمارے بچوں کا خواب ہے،آپس کی لڑائیاں خواہ سیاسی جماعتوں کے درمیان ہوں یا اداروں کے درمیان ہوں اسے ختم کرنا ہے،یہ بیڑا اب استحکام پاکستان پارٹی نے اپنے ذمہ لیا ہے،ہم نے ملکر اس پارٹی کو اس سطح پر لیکر جانا ہے جہاں اس سے پہلے پی ٹی آئی تھی،ہم خوشحال اور مضبوط پاکستان کے لئے آئی پی پی کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے،پہلے پیپلز پارٹی فیڈریشن کی جماعت تھی اسکا نعرہ لگتا تھا چاروں صوبوں کی زنجیر بے نظیر بے نظیر اس کے بعد تحریک انصاف فیڈریشن کی جماعت بنی اسکی چھ اکائیو ں میں بھرپور نمائندگی تھی،لیکن اپنی غلط پالسیوں سیاسی غلطیوں کی وجہ سے ہم وہ اعتماد بھی گنو ابیٹھے،ہم جہانگیر ترین کی قیادت میں استحکام پارٹی کو پاکستان کی پارٹی بنائیں گے،ہمارا منشور ایک ہی ہونا چاہئے مضبوط اور خوشحال پاکستان،ہمیں معاشی حالت سنوارنہ ہوگی، لوگوں کو انصاف مہیا رکرنا ہوگا،اور سب سے بڑھ کر ہمیں نیشنل کینسز ڈویلپ کرنا ہوگا،تمام قومی اشو کو نیشنل کینسز کے ساتھ حل کرنا ہوگا،آج سے ہم نئے جوش اور جذبے کے ساتھ پاکستان اور اپنے حلقہ کے عوام کی خدمت کا آغاز کر رہے ہیں،انکا کہنا تھا کہ ہماری نیتیں ٹھیک ہیں،حلقہ عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ انھوں نے گزشتہ چوالیس سالوں سے ہمیں برادشت کیا،چئیرمین یونین کونسل سے لیکر تحصیل ناظم سے لیکر ایم پی اے، صوبائی وزارت، ایم این اے اور وفاقی وزارت تک، یہ سب اللہ کی مہربانی اور حلقہ عوام کا لازوال اعتماد تھا،انھوں نے تمام شرکا کو تقریب آمد پر شکریہ ادا کیا،آئندہ زندگی کا سفر ہم سب اکھٹے ہوکر ایک ساتھ طے کریں گے،