ڈالر کی تنزلی جاری، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں
اس طرح سے گذشتہ تین روز کے دوران ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں مجموعی طور پر 4 روپے 15 پیسے کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قیمتوں میں چند روز قبل تک 25 تا 28 روپے کا بڑا فرق اب گھٹ کر اب صرف 1 روپے 06 پیسے رہ گیا جس سے آئی ایم ایف کی 1 اعشاریہ 25 فیصد کی عائد کردہ شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ماضی کے برعکس انٹربینک مارکیٹ کی سرگرمیاں اب اوپن مارکیٹ کی پیروی کرتے ہوئے نظر آرہی ہیں۔ دوسری جانب ایکس چینج کمپنیوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی قائم کردہ ٹاسک فورس کے اقدامات کی بدولت اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی 100 فیصد بحال ہوگئی ہے جبکہ ایکسپورٹرز بھی اپنی برآمدی آمدنی کی ترسیلات کو مارکیٹ میں فروخت کررہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن کی وجہ سے حوالہ ہنڈی آپریٹرز روپوش ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے سمندرپار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بینکاری چینل سے ترسیلات زر کی آمد بڑھنے کے امکانات ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے مارکیٹ پلئیرز ملک میں نئے انفلوز کی آمد اور اسپیشل انویسٹمنٹ فیسی لی ٹیشن کونسل کے ذریعے اگلے پانچ سال میں 25 سے 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے منتظر ہیں، ایکس چینج کمپنیوں کی جانب سے یومیہ بنیادوں پر ایک کروڑ ڈالر انٹربینک میں سرینڈر کیے جارہے ہیں جو انٹربینک مارکیٹ میں سپلائی بہتر کرنے اور روپے کو تگڑا کرنے میں معاون ثابت ہورہا ہے۔